پھر دسمبر آگیا یہ سال بھی گزر جائے گا گزشتہ سالوں کی طرح اے میرے دوست تو پریشاں کیوں ہے اس سا ل بھی وہ نہ ملا گزشتہ سالوں کی طرح گزرا ہوا وقت حقیقت تھا یا خواب تھا یا میرے لیے وقت کا انصاف تھا یہ سال بھی گزر جائے گا گزشتہ سالوں کی طرح