یہ سناٹا بہت مہنگا پڑے گا
Poet: فضل تابش By: Fazal Tabish Poetry, karachiیہ سناٹا بہت مہنگا پڑے گا
اسے بھی پھوٹ کر رونا پڑے گا
وہی دو چار چہرے اجنبی سے
انہیں کو پھر سے دہرانا پڑے گا
کوئی گھر سے نکلتا ہی نہیں ہے
ہوا کو تھک کے سو جانا پڑے گا
یہاں سورج بھی کالا پڑ گیا ہے
کہیں سے دن بھی منگوانا پڑے گا
وہ اچھے تھے جو پہلے مر گئے ہیں
ہمیں اب اور پچھتانا پڑے گا
More Sad Poetry






