یہ شہر خموشاں ہے

Poet: Rana Tabassum Pasha(Daur) By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

یہ شہر خموشاں ہے
یہاں شام ِ غریباں ہے
تربت تربت روشن دیئے
اک جشن چراغاں ہے
زیر زمیں زیر خاک
بستی کوئی پنہاں ہے
قبروں پہ اڑتی دھول
یہ غبار کہکشاں ہے
لمحہ لمحہ جھڑتے پتے
رقص ِ آمد بہاراں ہے
یہ نوحہ ہے یا نغمہ؟
لفظ لفظ درخشاں ہے
جسم ہے مزار دل کا
لاپتہ روح کا مکاں ہے
جو رعنا کا ٹھکانہ ہے
کوئی اور ہی جہاں ہے


 

Rate it:
Views: 878
31 Jan, 2017