یہ فاصلے یہ مسافتیں
یہ ہمہ ہمی اور یہ منزلیں
ایک لمحہ تیری یاد کا
مٹا دے سب حقیقتیں
میں ہوں ایک راہی بے اماں
جسے پاٹنا ہے زمان و مکاں
میرے پاس خزینئہ یاد ہے
جانے کیوں یہ دل بے آباد ہے
ُسنسان راتوں کی خاموشی
میری حسرتوں کی فریاد ہے
نہیں دل میں میرے کیا کیا پنہاں
میں ہوں ایک راہی بے اماں
جسے پاٹنا ہے زمان و مکاں
یہ کہاں چلا جا رہا ہوں میں
یہ قصے کیوں ُسنا رہا ہوں میں
میرے ہمدم میرے دوستو
کس ُجرم کی سزا پا رہا ہوں میں
میں بھٹکا نہیں ہوں کہاں کہاں
میں ہوں ایک راہی بے اما ں
جسے پاٹنا ہے زمان و مکا ں