یہ قرینہ کیسا

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

رتوں کے سفر میں یہ رہنا کیسا
کبھی جینا ایسا ‘ کبھی مرنا ویسا

جس کے لئے ہم بے کل ہوئے
ایک بھی اس نے نہ بھیجا سندیسہ

دن لوگوں میں گم‘ رات اپنے میں گم
جینے کا ہے یارو یہ قرینہ کیسا

سمندر پار جو پھر بیاہے گئے
بن گیا تھا معیار ان کا پیسہ

ادائیں یونہی سلگاتیں رہیں گی
باتوں نے بھرا کانوں میں سیسا

Rate it:
Views: 463
23 Jun, 2013