یہ لوگ جھوٹی دُنیا کےصبح شام بدلتے رہتے ہیں
Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabadچہرے وہی ہیں پھر بھی دیکھو نام بدلتے رہتے ہیں
 یہ لوگ جھوٹی دُنیا کےصبح شام بدلتے رہتے ہیں
 
 ہم درد کے ماروں کا دن رات تماشہ ہوتا ہے
 آغاز بدلتے رہتے ہیں انجام بدلتے رہتے ہیں
 
 کچھ لوگ ہیں جن کی چَاہت میں ہر پَل دل تڑپتا ہے
 وہ لوگ دل کی دنیا میں قیام بدلتے رہتے ہیں
 
 ہم خون کے دِیے جلا جلا کر پوجا جن کو کرتے ہیں
 وہ دل کے سارے جذبوں کے دام بدلتے رہتے ہیں
 
 اِس بات کا رونا ہے کہ وہ چپ چاپ ہمیں چھوڑ گیا
 دنیا میں تو لوگ ساجد سرِعام بدلتے رہتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






