یہ مت سمجھو جو روتا ہے وہی بیمار ہوتا ہے
Poet: Rashid Ali By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIیہ مت سمجھو جو روتا ہے وہی بیمار ہوتا ہے
یہ ہنسنا بھی مسلسل درد کا اظہار ہوتا ہے
عجب ہے حادثہ اک یہ بھی تاریخِ محبت میں
جو دشمن جاں کا ہوتا ہے اسی سے پیار ہوتا ہے
محبت جبر ہے تقدیر ہے تحریر ازلی ہے
محبت میں بھلا کب کوئ خود مختار ہوتا ہے
تماشا دیکھنے کا ہوتا ہے تب رقصِ بسمل کا
تیرا تیرِ نظر جب بھی جگر کے پار ہوتا ہے
قدم رکھا ہی کیوں تھا تو نے کوچہِ ملامت میں
محبت میں تو یہ آخر میری سرکار ہوتا ہے
یوں لگتا ہے مجھے جیسے جدائی مار ڈالے گی
جدائی میں ہر اک لمحہ بہت دشوار ہوتا ہے
More Sad Poetry






