یہ مری کتاب حیات ہے اسے دل کی آنکھ سے پڑھ ذرا میں ورق ورق ترے سامنے ترے روبرو ترے پاس ہوں یہ تری جدائی کا غم نہیں کہ یہ سلسلے تو ہیں روز کے تری ذات اس کا سبب نہیں کئی دن سے یونہی اداس ہوں