یہ میرےدل کا اعتبار تھا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

یہ میرےدل کا اعتبار تھا
جو تجھ پر ہی آکر ختم ہوا
میری کتابوں میں
نصابوں کا جال تھا
جو تجھ پر ہی آکر ختم ہوا
زندگی کا سفر
بہت طویل تھا
پر منزل کا انجام
تجھ پر ہی آکر ختم ہوا
تیری مرضی میری مرضی ہیں لیکن
میری مرضی کا اختتام
تجھ پر ہی آکر ختم ہوا
اب محبت بھرا خط
کیسے لکھوں گئی لکی
میری محبت کا ارمان
تجھ پر ہی آکر ختم ہوا
ہواؤں سے کہہ دو
اب دستک نہیں دیں
میری ُامیدوں کا انتظار
تجھ پر ہی آکر ختم ہوا
وہ مجھے آزما رہا تھا
یا میں ُاسے آزما رہی تھی
خاموشی بھرا پیغام
تجھ پر ہی آکر ختم ہوا

Rate it:
Views: 430
21 Feb, 2013