یہ نشیب و فراز حیات
زندگی کے ساتھ ساتھ
جب سے بنی یہ کائنات
دھوپ چھاؤں کی طرح
کون جانے کب کہاں
چھوڑ دیں کسی کا ساتھ
یہ نشیب و فراز حیات
جیسے شام کی سحر
دن کے ساتھ ساتھ رات
پستیوں بلندیوں کا کھیل
ہے یہ جیت اور مات
یہ نشیب و فراز حیات
زندگی کے ساتھ ساتھ
اے بشر پسپا نہ ہونا
جیت ہو کہ مات ہو
روشنی کہ رات ہو
حوصلے جواں رکھنا
دھوپ یا برسات ہو
ہر جگہ وہ ساتھ ساتھ
جو ہے رب کائنات
یہ نشیب و فراز حیات
زندگی کے ساتھ ساتھ