یہ وہ شیشہ نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

یہ وہ شیشہ نہیں جو ٹوٹے زخم کھانے سے
کہ صبر رہا ہے میری ڈھال ایک زمانے سے

خاک ہونا ہے مجھے راہ وفا میں ایک دن
مجھے کوئی نہ روکے یہ قدم اٹھانے سے

راہ در راہ بھٹکنا میرا مقدر ٹھہر چکا ہے
مجھے نہ روکئے اگلا قدم بڑھانے سے

تمہاری صورت آنکھوں میں لئے پھرتے ہیں
تاکہ تم دل میں سما جاؤ اسی بہانے سے

اپنی تلاش میں ہر گام سے گزرتے رہے
اسی تلاش میں گم ہو چلے زمنے سے

مجھے دکھ دے کے جو ہر بار مسکرایا ہے
ہوا ہے آج پرسکوں وہ میرے مسکرانےسے

ایک مدت ہوئی اس ساتھ کو چھوٹے عظمٰی
اب ملاقات کے دعوے لگیں پرانے سے

Rate it:
Views: 611
19 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL