یہ وہ شیشہ نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

یہ وہ شیشہ نہیں جو ٹوٹے زخم کھانے سے
کہ صبر رہا ہے میری ڈھال ایک زمانے سے

خاک ہونا ہے مجھے راہ وفا میں ایک دن
مجھے کوئی نہ روکے یہ قدم اٹھانے سے

راہ در راہ بھٹکنا میرا مقدر ٹھہر چکا ہے
مجھے نہ روکئے اگلا قدم بڑھانے سے

تمہاری صورت آنکھوں میں لئے پھرتے ہیں
تاکہ تم دل میں سما جاؤ اسی بہانے سے

اپنی تلاش میں ہر گام سے گزرتے رہے
اسی تلاش میں گم ہو چلے زمنے سے

مجھے دکھ دے کے جو ہر بار مسکرایا ہے
ہوا ہے آج پرسکوں وہ میرے مسکرانےسے

ایک مدت ہوئی اس ساتھ کو چھوٹے عظمٰی
اب ملاقات کے دعوے لگیں پرانے سے

Rate it:
Views: 601
19 Mar, 2009