یہ پیار بھی راحت ہے دنیا نہیں سمجھے گی

Poet: محمد مسعود By: محمد مسعود, نوٹنگھم

یہ پیار بھی راحت ہے دنیا نہیں سمجھے گی
دل والوں کی دولت ہے دنیا نہیں سمجھے گی

احساس کی خوشبو بھی چاہت کی ہوا چھائی
یہ تو اللہ کی عنایت ہے دنیا نہیں سمجھے گی

کیا چین ملے دل کو اب ہوش ہوش نہیں آتا
ایک ایسی قیامت ہے دنیا نہیں سمجھے گی

بدنام زمانے میں ہر دل یہ کرتی ہے
چاہت وہ شرہت ہے دنیا نہیں سمجھے گی

وفاؤں کی عظمت کو سمجھنے میں اے مسعود
ایک دل کی ضرورت ہے دنیا نہیں سمجھے گی

Rate it:
Views: 487
07 Dec, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL