یہ پیرہن جو میری روح کا اتر نہ سکا
Poet: Fehmida Riaz By: Shazia Hafeez, Attockیہ پیرہن جو میری روح کا اتر نہ سکا
تو نخ بخ کہیں پیوست ریشہ دل تھا
مجھے مال سفر کا ملال کیوں کر ہو
کہ جب سفر ہی میرا قافلوں کا دھوکہ تھا
میں جب فراق کی راتوں میں اس کے ساتھ رہی
وہ پھر وصال کے لمحوں میں کیوں اکیلا تھا
وہ واسطے کی طرح درمیان بھی کیوں آئے
خدا کے سامنے میں کیوں نہ ہوں تنہا
سراب ہوں میں تیری پیاس کیا بجھاؤں گی
اس اشتیاق سے تشنہ زباں قریب نہ لا
سراب ہوں کہ بدن کی یہی شہادت ہے
ہر ایک عضو میں بہتا ہے ریت کا دریا
جو میرے لب پہ ہے شاید وہی صداقت ہے
جو میرے دل میں ہے اس حرف رایئگاں پہ نہ جا
جسے میں توڑ چکی ہوں وہ روشنی کا طلسم
شعاع نور ازل کے سوا کچھ اور نہ تھا
More Sad Poetry







