یہ کام دوسروں سے نہ لے یار ، تو ہی کر

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

یہ کام دوسروں سے نہ لے یار ، تو ہی کر
میں ترا شہر ہوں مجھے مسمار تو ہی کر

تو نے ہی پھول بوئے تھے ، انصاف تو یہ ہے
اپنے لہو سے پرورشِ خار تو ہی کر

ترکِ تعلقات کی نوبت تو آچکی
لیکن جواز ڈھونڈ کر اظہار تو ہی کر

فرما رہے ہیں وہ مجھے اعزاز بخش کر
لے اب حفاظتِ سرو دستار تو ہی کر

اپنا مکالمہ تو مکینوں کے ساتھ ہے
پیارے ، ستائشِ در و دیوار تو ہی کر
 

Rate it:
Views: 340
27 Aug, 2011