دھیرے دھیرے ہم انھہں چاہیں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا
دھیرے دھیرے وہ بھی آئیں گے قریب یہ کبھی سوچا نہ تھا
مرمٹیں گے ہم ان پر وہ بھی آئیں گے قریب
سوئیں گے ان کی گیسوؤں میں یہ کبھی سوچا نہ تھا
نوازشوں کے باوجود وہ ہم سے ہونگے خفا
گراں گزرے گی رفاقت یہ کبھی سوچا نہ تھا
بہار آئے گی اس چمن میں چند لمحوں کیلئے
اس کے بعد ہوگی خزاں یہ کبھی سوچا نہ تھا
دیتے تھے دل کو تسلی بھول جائیں گے انہیں
دل نہ مانے گا فراز یہ کبھی سوچا نہ تھا