یہ کون آ گیا

Poet: UA By: UA, Lahore

میں کس کے انتظار میں یہ کون آ گیا
یہ نظارہ پھر سے میرا دل جلا گیا

ہم کب سے منتظر رہے ابر بہار کے
مگر ابر بہار بھی کوئی گل نہ کھلا گیا

نامہرباں رقیب سے شکوہ نہ کیجئیے
جب اپنا مہربان ہی نظریں چرا گیا

ہر سمت وہی چہرہ وہی روپ وہی رنگ
یہ ہم سے آج کون نگاہیں ملا گیا

ہم سے نہ پوچھو داستان زیست صاحبو
کیا کیا گنوایا ہم نے کیا ہم سے پالیا گیا

تاعمر جسے دیکھنے کی آس میں جیتے رہے
نظروں نے اسے کھو دیا، دل اس کو پا گیا

عظمٰی میرے اطراف میں یہ کیسا شور ہے
سحر سکوت اک نیا آہنگ پا گیا

Rate it:
Views: 438
12 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL