ہم کو کس کے غم نے مارا یہ کہانی پھر سہی
کس نے توڑا دل ہمارا یہ کہانی پھر سہی
دل کے لُٹنے کا سبب نہ پوچھو سب کے سامنے
نام آئے گا تمہارا یہ کہانی پھر سہی
نفرتوں کےتیر کھائے دوستوں کے شہر میں
میںنے کس کس کو پکارا یہ کہانی پھر سہی
عشق کی بازی وفا کی راہ میں
کون جیتا کون ہارا یہ کہانی پھر سہی
سوز عشق جان لیوا کیوں ہُوا
کس کا ڈولا خون سارا یہ کہانی پھر سہی
دوست دشمن دیکھ کر میرے حالات
کر گئے سب کیوں کنارہ یہ کہانی پھر سہی
وقت مرگ زندگی کے واسطے
کون تھا میراسہارا یہ کہانی پھر سہی
ہمارا دامن داغ دار ہے مگر
کس نے رکھا ہم کو پیارا یہ کہانی پھر سہی
تڑپ گئے ترس گئے دیدار کو
چمکے گا پر کب ستارہ یہ کہانی پھر سہی
سوچتے ہیں کیوں کر شاکر ہوئے
کس نے رکھا نام ہمارا یہ کہانی پھر سہی