Add Poetry

یہ کیسا عجب دور آیا ہے کہ ساقی

Poet: ذاہدّ الطاف By: ذاہدّ الطاف, Haripur Pakistan

یہ کیسا عجب دور آیا ہے کہ ساقی
میکدے میں بھی جام کے لیے لڑنا پڑتا ہے

یہ عشق عاشق کے لئے ہے پل صراط جیسا
موت سامنے دیکھ کے بھی چلنا پڑتا ہے

میرا دعویِ دوستی ان سے محض جھوٹ ہے
بس دیدارِ یار کے لیے کرنا پڑتا ہے

میں باشندہ ہوں ایسے معاشرے کا جہاں اکثر
محبت ثابت کرنے کے لئے مرنا پڑتا ہے

Rate it:
Views: 79
07 Nov, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets