یہ کیسی مجھ پے کیفیت طاری ہوتی ہے
روٹھ جائے کوئی تو دل آزاری ہوتی ہے
اک الجھن سی ذہن و دل میں رہتی ہے
بس بات سمجھنے کی ساری ہوتی ہے
ھر دم تنہائ اور خوف سا دل میں
میرے سوچ بھی مجھ پے بھاری ہوتی ہے
چونک جاتا ہوں کسی آہٹ پے میں اکثر
ہوتا ہوں میں اور چار دیواری ہوتی ہے
کسی کا ہو کے رہنا کسی کو اپنا بنانا
ہاں تنویر یہ بھی فنکاری ہوتی ہے