یہ کیسی کیفیت مجھ پے طاری ہیں
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaیہ کیسی کیفیت مجھ پے طاری ہیں
نا سکوں ہیں نا سوگواری ہیں
نا میں خوشی سے ہس سکتا ہوں
نا پلکیں آنسوؤں سے بھاری ہیں
نا سرد راتیں ناگ کی طرح ڈستی ہیں
نا چاند کو دیکھ کر وہ بقیراری ہیں
نا کوئی جنون ہیں ذہین میں
نا وحشتیوں کی کوئی خماری ہیں
نا کوئی سوھانا خواب ہیں آنکھوں میں
نا مستقبل کے لیے کوئی تیاری ہیں
دل سینے میں ہو کر بھی اب نہیں دھڑکتا
نا ُجدائی پے اب کوئی گرایا زای ہیں
زندگی چل رہی ہے جیسے چلنے دو لکی
کہ اب تو بس خدا سے ملنے کی تیاری ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






