یہ ہجر کی راتیں عذاب لگتی ہیں
Poet: hira By: hira, gojraیہ ہجر کی راتیں عذاب لگتی ہیں
تیری یادیں اک خواب لگتی ہیں
بجھتی بھی نہیں اور تڑپتی رہتی ہیں
تیرے انتظار کی شمیں بے تاب لگتی ہیں
اب یہ خوشیاں بھی روٹھ کر مجھ سے
درد بھرے کانٹوں پہ گلاب لگتی ہیں
مے پینے کی اب مجھے چاہ نہیں
یہ تیری آنکھیں شراب لگتی ہیں
دل کے آنگن میں ہر سو تاریکی ہے
تمام صبحیں اڑھے حجاب لگتی ہیں
بے وفائی کی یہ جو کہانیاں ہیں
میرے سب سولوں کے جواب لگتی ہیں
More Sad Poetry






