یہ ہجر کی راتیں عذاب لگتی ہیں

Poet: hira By: hira, gojra

یہ ہجر کی راتیں عذاب لگتی ہیں
تیری یادیں اک خواب لگتی ہیں

بجھتی بھی نہیں اور تڑپتی رہتی ہیں
تیرے انتظار کی شمیں بے تاب لگتی ہیں

اب یہ خوشیاں بھی روٹھ کر مجھ سے
درد بھرے کانٹوں پہ گلاب لگتی ہیں

مے پینے کی اب مجھے چاہ نہیں
یہ تیری آنکھیں شراب لگتی ہیں

دل کے آنگن میں ہر سو تاریکی ہے
تمام صبحیں اڑھے حجاب لگتی ہیں

بے وفائی کی یہ جو کہانیاں ہیں
میرے سب سولوں کے جواب لگتی ہیں

Rate it:
Views: 523
18 Jan, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL