یە عشق ھے حقیقت٬کچھ بھی کہو اِسے
ھے زیست کی علامت٬کچھ بھی کہو اِسے
کئی ایک خوبیاں ہیں پردیس میں مگر
ھے قیدِ بامشقت٬کچھ بھی کہو اِسے
وە مجھ سے روٹھنا تیرا٬بات بات پر
ھے باعثِ محبت٬کچھ بھی کہو اِسے
ھم آج کے مسلماں٬اسلام کے لیے
ہیں وجەٴ ندامت٬کچھ بھی کہو اِسے
ظالم کے سامنے عَلم حق کا بلند کرنا
ھے وقت کی ضرورت٬کچھ بھی کہو اِسے
قاسم جو چل پڑا ھے سر پەکفن کوباندھ
دراصل ھے بغاوت٬کچھ بھی کہو اِسے