ازل سے

Poet: Hazik Ali By: Hazik Ali, Multan

ازل سے اب تک ایک یہ ہی گِلا رہا
تیری ہر بات میں ہر شخص ملا رہا

بہانے ہی دیے ہمیشہ بدلے میں تونے
شاید اسلیے تجھ پے اعتبار ڈھیلا رہا

چاہت کا تجھے علم ہے تو بس اپنی کا
کیا لینا جو رات بھر سرہانہ گیلا رہا

تیرے اصولوں پر ہی تو زندگی گزاری
ہاں الگ بات کہ ہر پل بہت زہریلا رہا

بھلا کیا ہوگا اٗسکا اسطرح رہ کہ حازق
جو لہجہ دن با دن یوں ہی نوکیلا رہا

Rate it:
Views: 956
21 Nov, 2019