انسان یہاں

Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راهی, Karachi

زندگی کی الجھنوں میں کتنا الجھ سا گیا هے انسان یہاں
جس کو دیکھو یه لگتا هے وہی هے بس پریشان یہاں

سب کچھ حاصل کرلینے کی جستجو میں میرے یاروں
بھول کر رشتوں ناتوں کو نهیں هیں هم پشیماں یہاں

اس دنیا میں جو بھی هے آیا اس کو تو وآپس جانا هے
اس دنیا میں بسنے والے سب هی تو هیں مهمان یہاں

دیتا هے خالق هر انسان کو بڑھکر اس کی اوقات سے
پهر بھی یاروں کسی حال میں خوش نهیں انسان یہاں

جو نهیں ملا نه کرو گله جو ملا هے کرکے شکر اد
خواهش نفس کو مار کر بس بچالو اپنا ایمان یہاں

کئی مشکلوں اورپریشانیوں کا سامنا کیا هے راهی تم نے
وه خالق تم سے همیشه رهاهمیشه کی طرح مهرباں یہاں

Rate it:
Views: 623
10 Jan, 2019