آؤ اک خواب بنیں
Poet: Azra Faiz By: Azra Faiz, wahآؤ اک خواب بنیں
جاگتی آنکھوں سے
اک دنیا آباد کریں
جہاں عورت کی بادشاہت ہو
آذاد اس کی چاہت ہو
جہاں اس کے پیدا ہونے پہ
بشاش ہر اک ساعت ہو
آؤ اک خواب بنیں
لوٹ لیں مردوں سے ان کی دنیا
بدل دیں ان کی سانسوں کو اپنے جیون سے
پھر پوچھیں کہ زندہ کیسے ہو
چھین کر ان سے ان کی طاقت کو
اپنی طاقت کو آزمایا کریں
آؤ اک خواب بنیں
جہاں معتبر ہو اپنی شخصیت
جہاں آزاد فیصلے جنم لے لیں
جہاں قید تو وہی ہو پر
قیدی سب بدل جائیں
آؤ اک خواب بنیں
بدل کر مردوں کی زندگی خود سے
پھر پوچھیں کہ حال کیسا ہے
آہیں چیخوں کی جگہ لے لیں جب
آنسو خون میں بدل جائیں جب
پھر پوچھیں کہ درد کیسا ہے
مرد کے مردہ احساس کو زندہ کریں
آؤ اک خواب بنیں
ایسی دنیا بسائیں آخر میں
فرق سب مٹائیں آخر میں
کوئی مظلوم اب نہ ظالم ہو
عورت بھی مرد کے برابر ہو
آؤ اک خواب بنیں
آؤ اک خواب بنیں
وہ بہن بھی تو زمانے میں ہے اب نبھاتی ہیں
ماں کی الفت کا کوئی بھی نہیں ہے اب بدل
پر بہن بھی تو محبت میں ہے ایثار نبھاتی ہیں
گھر کے آنگن میں جو پھیلے ہیں یہ الفت کے ضیا
یہ بہن ہی تو ہیں جو گھر میں یہ انوار نبھاتی ہیں
ماں کے جانے کے بعد گھر جو ہے اک اجڑا سا نگر
وہ بہن ہی تو ہیں جو گھر کو ہے گلزار نبھاتی ہیں
دکھ میں بھائی کے جو ہوتی ہیں ہمیشہ ہی شریک
وہ بہن ہی تو ہیں جو الفت میں ہے غمخوار نبھاتی ہیں
ماں کی صورت ہی نظر آتی ہے بہنوں میں ہمیں
جب وہ الفت سے ہمیں پیار سے سرشار نبھاتی ہیں
مظہرؔ ان بہنوں کی عظمت کا قصیدہ کیا لکھیں
یہ تو دنیا میں محبت کا ہی وقار نبھاتی ہیں
زماں میں قدر دے اردو زباں کو تو
زباں سیکھے تو انگریزی بھولے ا پنی
عیاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
تو سیکھ دوسری ضرورت تک ہو ایسے کہ
مہاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
زباں غیر کی ہے کیوں اہمیت بتا مجھ کو
سماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
سنہرے لفظ اس کے خوب بناوٹ بھی
زماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
بھولے کیوں خاکؔ طیبؔ ہم زباں ا پنی
جہاں میں قدر دے اُردو ز باں کو تو






