اپنے لیے تو جیتے ھیں سبھی انسان یہاں
Poet: shamim fatima By: shamim fatima, Islamabadاپنے لیے تو جیتے ھیں سبھی انسان یہاں
اوروں کے لیے کوئ جیے بات تو تب ہے
اپنوں پے تو سبھی کرتے ھیں جان نثار
غیروں کا کرے کوی خیال بات تو تب ہے
منزل پانے کی جستجو میں تو سبھی ھیں یہاں
پھر اس راہ میں رستہ بھلائ کا چنے بات تو تب ہے
ان بلند و بالا عمارتوں کے بیچ ان نفرتوں اان حقارتوں کے بیچ
دل کسی کا کسی سے جڑے بات تو تب ہے
کسی کی جان لینا تو معنی نہیں رکھتا میرے عزیز
کرے کوی اپنی جان قربان بات تو تب ہے
درد دل تو رکھتے ہیں سبھی جہاں والے
کرے اس درد کی کوی دوا بات تو تب ہے
More General Poetry







