اپنے لیے تو جیتے ھیں سبھی انسان یہاں

Poet: shamim fatima By: shamim fatima, Islamabad

اپنے لیے تو جیتے ھیں سبھی انسان یہاں
اوروں کے لیے کوئ جیے بات تو تب ہے

اپنوں پے تو سبھی کرتے ھیں جان نثار
غیروں کا کرے کوی خیال بات تو تب ہے

منزل پانے کی جستجو میں تو سبھی ھیں یہاں
پھر اس راہ میں رستہ بھلائ کا چنے بات تو تب ہے

ان بلند و بالا عمارتوں کے بیچ ان نفرتوں اان حقارتوں کے بیچ
دل کسی کا کسی سے جڑے بات تو تب ہے

کسی کی جان لینا تو معنی نہیں رکھتا میرے عزیز
کرے کوی اپنی جان قربان بات تو تب ہے

درد دل تو رکھتے ہیں سبھی جہاں والے
کرے اس درد کی کوی دوا بات تو تب ہے
 

Rate it:
Views: 1200
09 Jul, 2020