اکیلی جان

Poet: UA By: UA, Lahore

ہزاروں حسرتوں کا بوجھ سر پہ
لئیے رہنے کو یہ اکیلی جان
دِل کی باتیں ہزارھا لیکن
بات کہنے کو یہ اکیلی جان
کئی گھروں کے دروازے کھلے ہیں
ہائے ! رہنے کو یہ اکیلی جان
رو بہ گرداب لہروں کی روانی
اور بہنے کو یہ اکیلی جان
جان لیوا ہیں تیری سب باتیں
اور سہنے کو یہ اکیلی جان

Rate it:
Views: 468
25 Jan, 2019