باپ
Poet: پنچھی By: Abdul wadood, Rabwahوہ جو مہرباں میرے ساتھ تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
وہ جو مجھ پہ کرم کا ہاتھ تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
میری کیا خوشی میرا درد کیا کہوں اب بھلا میں قرب کیا
جسے کہتا سب جذبات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
میری دیر میرے سویر میں میری صبح میرے اندھیر میں
وہ جو جاگتا ہر رات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
جسے فکر تھی میری ہر گھڑی جسے خیال تھا میرا ہر پہر
وہ جو رکھتا سب خیالات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
اس بےبسی کے دیار میں غم زندگی کے ہسار میں
وہ جو میرے احساسات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
وہ جو میرا سایہ صبح بھی تھا اور راتیں جس سے تھی چاندنی
جسے خیال میرا شبو رات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
میں تو منزلوں کی تلاش میں راہوں پہ ہوں آ کر کھڑا
پر جو میری شروعات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
More General Poetry






