بے تحاشا سی لا ابالی ہنسی

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

بے تحاشا سی لا ابالی ہنسی
چھن گئی ہم سے وہ جیالی ہنسی

لب کھولے ، جسم مسکرانے لگا
پھول کا کھلنا تھا کہ ڈالی ہنسی

مسکرائی خُدا کی مہورت
یا ہماری ہی بے خیالی ہنسی

کون بے درد چھین لیتا ہے
میرے پھولوں کی بھولی بھالی ہنسی

وہ نہیں تھا وہاں کون تھا پھر
سبز پتوں میں کیسے لالی ہنسی

دھوپ میں کھیت گنگنانے لگے
جب کوئی گاؤں کی جیالی ہنسی

ہنس پڑی گاؤں کی اداس فضا
اس طرح چائے کی پیالی ہنسی

میں کہیں جاؤں تعاقب میں
اس کی وہ جان لینے والی ہنسی

Rate it:
Views: 681
09 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL