حریف تھا میرا مگر دِقّت ہوئی بھُلانے میں

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

حریف تھا میرا مگر دِقّت ہوئی بھُلانے میں
اِک عُمر گزری خود کو بلندی پر لے جانے میں

پہلے محبت کی رنگینیوں سے آراستہ تھا جیون
پھر مایوسیوں سے جا لگے اپنے اپنے ٹھکانے میں

وہ اُلجھنیں دیتا گیاٗ ہم شمار کرتے گئے
ہاتھ تھا اسی کا مجھے کامیاب بنانے میں

کچھ وقت نے بھی دئیے پھر سہارے ہم کو
کچھ ہم بھی کھو گئے جنگل کو جنت سا سجانے میں

رخصت کر دیں میں نے سب غم کی مجبوریاں
فلک سے ستاروں کو زمیں پہ لانے میں

ہر دن نئی گھبراہٹیںٗ ہر دن نئی آفتیں
جا ! مَیں نہیں آتی یہ دنیا بسانے میں

تم لاکھ کہو! ہم دل سے نہیں اُتریں گے
کچھ وقت تو لگے گا تمہیں یقیں دلانے میں

Rate it:
Views: 491
30 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL