دھوکہ
Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachiکھاتے کھاتے دھوکہ میں کھاتا ہی چلا گیا
اس نے چھیڑا ساز میں گاتا ہی چلا گیا
بنا رہا ہے اپنے اور صرف اپنوں ہی کے کام
میں تو اس کے کام میں بس آتا ہی چلا گیا
دام بڑھ گئے ہیں گندم کے ، پیار کے بھی
میں تو اس کے دام میں بس آتا ہی چلا گیا
کرتے رہو محبت بس تم اے نعمان
دل تیرا آرام میں بس آتا ہی چلا گیا
More General Poetry






