دھوکہ

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

کھاتے کھاتے دھوکہ میں کھاتا ہی چلا گیا
اس نے چھیڑا ساز میں گاتا ہی چلا گیا

بنا رہا ہے اپنے اور صرف اپنوں ہی کے کام
میں تو اس کے کام میں بس آتا ہی چلا گیا

دام بڑھ گئے ہیں گندم کے ، پیار کے بھی
میں تو اس کے دام میں بس آتا ہی چلا گیا

کرتے رہو محبت بس تم اے نعمان
دل تیرا آرام میں بس آتا ہی چلا گیا
 

Rate it:
Views: 522
30 Jan, 2020