زندہ رہنے کی دُعا دیتا ہے

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

زندہ رہنے کی دُعا دیتا ہے
ہر بار یہ ہی سزا دیتا ہے

گِلے رکھتا ہے سدا لبوں پہ
محبتیں سب بھُلا دیتا ہے

جب بھی آتا ہے سامنے میرے
ظالم مجھے رُلا دیتا ہے

لکھتا ضرور ہے نام میرا
لکھ لکھ کے مٹا دیتا ہے

دکھاتا ہے مجھے نفرت اپنی
نفرتیں دے کے جلا دیتا ہے

راتوں کو بھی سونے نہیں دیتا
سپنوں میں آ کے جگا دیتا ہے

ماتم کرواتا ہے آ دھی رات مجھ سے
گنہگار مجھے بنا دیتا ہے

زخم دیتا ہے سینے پہ میرے
پھر دے کے دُکھا دیتا ہے

اُمید لگاتا ہے ہر بار مجھے
پھر امید کا دیہ بُجھا دیتا ہے

ہوا پہ میرا گھر بناتا ہے
بنا کے میری اوقات دِکھا دیتا ہے

Rate it:
Views: 836
28 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL