سوچتا ہوں کہ بدل لوں خود کو

Poet: Majassaf imran By: Majassaf imran, Gujrat

سوچتا ہوں کہ بدل لوں خود کو مگر سچ کہ اب یہ ممکن بھی نہیں
سوچتا ہوں بہہ جاؤں کسی دریا کی طغیانی میں کہتے ہیں کنارے تیرا کوئی جرم نہیں

سوچتا ہوں اسے منگنا چھوڑ دو اب خدا سے
کہتی ہے دعا بعد اسکے تیری کوئی دعا بھی نہیں

سوچتا ہو کہ اب اسے اسی کے حال پہ چھوڑ دوں
کہتا ہے عشق وہ پاگل ہے سوا تیرے اسکا کوئی نہیں

سوچتا ہوں کہ اب چھوڑ دوں خود کو جلانہ خود کو رولانا
کہتا ہے سگریٹ سوا میرے تیرا کوئی رقیب بھی نہیں

سوچتا ہوں کہ اسے اس کی مخبت کی نظر کر دوں
دل کی صدا اچھا ہے وقت اسکا سوا اس کے کچھ نہیں

سوچتا ہوں اب کبھی وہ ملے تو نظریں جھکا کے گزر جاوں
کہتا ہے خیال اتنا نہ کر ظلم تیرے بس میں یہ بات نہیں

سوچتا ہوں کہ کر لو گھر کسی گورستاں اب میں اپنا
خواب کہتا ہے رک جا ارے رک جا اب تو بچا کچھ بھی نہیں

سوچتا ہوں کہ اب لوٹ بھی آئےتو منوں پھیر لو یہ کہہ کر کون ہو تم ؟
ایمان کہتا ہے نفیس سوا اسکے کسی اور کو دیکھا بھی تو نہیں ۔

Rate it:
Views: 689
05 Dec, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL