میں بھی کسی باب جنت سے پکارا جاؤں
Poet: Dr Zuhaib Arshad By: Dr Zuhaib Arshad, Multanمانند برگ گل ممکن ہے نکھارا جاؤں
میں تیری راہ سے گزروں تو سنوارا جاؤں
جانے رخ جھیل کی لہروں نے کہاں موڑ دیا
حق تو یہ تھا کہ میں اس پار اتارا جاؤں
میرے کردار میں لکھی ہے وفا عمر تمام
عین ممکن ہے کہ اس قصے میں مارا جاؤں
اتنی حسرت ہے کہ روز قیامت میں زوہیب
میں بھی کسی باب جنت سے پکارا جاؤں
More Life Poetry






