کیا ابھی سحر کا اِمکان نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

کیا ابھی سحر کا امکان نہیں
کیا ابھی رات اور باقی ہے
نشہ ہے نیند ہے خماری ہے
ہاتھ میں جام لئے ساقی ہے
وہم ہے یا کوئی حقیقت ہے
جگمگایا وجودِ خاکی ہے

Rate it:
Views: 417
11 Mar, 2020