ہو نہ ہو، یہ ہے ہماری ہی رقابت کا ثمر

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, سکاکا

ہو نہ ہو، یہ ہے ہماری ہی "رقابت" کا ثمر
روز لِکھتے ہیں تری مدحت کراماً کاتبیں


(نوٹ: عربی میں "رقیب" کہتے ہیں نگران یا نظر رکھنے والے کو، جیسے کراماََ کاتبین ہم پر نگران ہیں)
 

Rate it:
Views: 433
07 Jun, 2020