Add Poetry

رفائے الفت

Poet: راوء محمد ابوہریرہ By: Muhammad Abuhuraira, Muzaffargarh

انجام بھلا نہ ہو تو آغاز کہاں کا
کچھ قرض نہیں اب روئے فساں کا

بیٹھے ہی بٹھائے دیا فتویٰ,کفر
جو پاک مسلماں تھا پیام قرآں کا

رفائے الفت کو توڑا ہے بےدردی سے انھوں نے
جو رکھتے تھے فقط علم عیاں کا

تشن و تنقید لازم ہے پنپنے کے لیے
جو سمیٹے ہے راز, راز پنہاں کا

غلط فہمی ہی تھی کیا وجہء ہجر
یا فقط خوف تھا نقطہ بندوزماں کا

چھوڑا جنہوں نے ہمیں , سایہ غیر کی خاطر
نچھاور کیے دیتے تھے ان پر , ہر لفظ سماں کا

اک دید میسر تک نہ ہویء کوچہ یار میں
مگر شوق اجاگر ہے تلک طرز, برہاں کا

گلہ کرتے ہیں وہی اس نفس روی کا
جنیہں اعتبار نہ ہو خود اپنی ہی زباں کا

خیر وہ دوستی تو اب نصیب, دشمناں ہوئی
وہ لطف بھی گیا حیات, سواں کا

ہریرہ یہ کاینات مجموعہء دہریا ہے سوچ ذرا
یہاں مول نہیں تیرے خوش بخت گماں کا

Rate it:
Views: 356
18 Oct, 2019
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets