Add Poetry

علم و داناٸی مانا کہ ، قلیل رکھتا ہوں

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

علم و داناٸی مانا کہ ، قلیل رکھتا ہوں
مگر میں اپنی بات میں دلیل رکھتا ہوں

جَگ ہنساٸی کیوں نہ میرا مقدر ہو
میں رہنما جو اپنے ، زلیل رکھتا ہوں

سیراب ہوتے ہیں دست و رخسار ان سے
میں أنکھوں میں اک ، سبیل رکھتا ہوں

میں مَسکنِ مہاجر ہوں ، سَو پیاسا ہوں
اگرچہ پہلو میں اپنے ، جھیل رکھتا ہوں

تم شوق سے راہ میں بِکھیرو اندھیرے
میں ہاتھوں میں اپنے ، قندیل رکھتا ہوں

بنانے والے نے بھی ہڈی نہیں رکھی اس میں
سَو اخلاق میں بھی زُباں میں ، ڈھیل رکھتا ہوں

Rate it:
Views: 358
26 Nov, 2019
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets