لمحہ بلمحہ گزرا جا رہا ہے وقت پیچھے کو یا رفتہ رفتہ موت کی جانب ہم بڑھ رہے ہیں لکیر کا فقیر کہا جاتا ہےہمیں شاید اس لے لکھ کر دے دیا گیا ہے جو وہ پڑھ رہے ہیں