ہو شعوری کہ لا شعوری ہو
ہر ملاات کیوں ادھوری ہوہر
اب کہ ملنا تو تب جدا ہونا
جب تسلی سے بات پوری ہو
پہلے پہلے چوٹ لگے تو رو پرتے تھےچپ رہتے تھے
جب سے غم معموم بنےہو گئے ہم بے باک نڈر
نہ پروا دنیا والوں کی نہ دھن دولت لٹنے کا ڈر
تو تاج محل رکھ پاس اپنےمیرا دل ویراں میری ذات کھنڈر
الفاظ نہ جذبات کا دیں پائیں اگر ساتھ
آنکھوں سے تم احوال سنایا کرو جاناں
ہارو تو جھجھکنا نہیں لوٹ آنا میرے پاس
سوچوں گی میں کیاکیا یہ نہ سوچا کرو جاناں