گو مشرف گو کے لگ رہے ہیں
نعرے سرِ بازار دیکھو
قوم ہے خوشی کے نشے میں مست
اُترے گا کب اس کا خمار دیکھو
جرائم کی لمبی لگی قطار دیکھو
بگٹی کا خون ہو یا لال مسجد میں خون کی ہولی
پاس امریکہ کے لگائی معصوم بےگناہوں کی بولی
وارث جن کے مانگتے رہے دعائیں پھیلا کے جھولی
کمایا جو ہے اب تو حساب ہونا چاہیے یارو
ہے اگرجہموریت تو اک آ مر کا بھی
احتساب ہونا چاہیے یارو
ذرا لگنے دو پتہ ان جرنیلوں کو
ہوتا ہے کیا تختِ دار دیکھو
ورنہ ہر عمل ہے بیکار دیکھو
پھر آجائے نہ کہیں آمر کی سرکار دیکھو