Add Poetry

یہ جو دو چار تِرے پیار میں آ بیٹھے ہیں

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, سکاکا

یہ جو دو چار تِرے پیار میں آ بیٹھے ہیں
گُل کے سودائی ہیں، گلزار میں آ بیٹھے ہیں

بیچ اپنوں کے ہی کرتی ہے سیاست دُنیا
ہم ہی ناداں ہیں جو اغیار میں آ بیٹھے ہیں

گُل سے مطلب نہیں، نالہ ہی خدا ہے ہم کو
چھوڑ گلزار، سخن زار میں آ بیٹھے ہیں

تُو ترنّم، تُو تغزّل، تُو سُخَن بخش مِرا!
تیرے نغمات جگر تار میں آ بیٹھے ہیں

ہم کو نفرت ہے چھپائے ہوئے چہروں سے مُنیبؔ
چھوڑ مسجد، بھرے بازار میں آ بیٹھے ہیں
 

Rate it:
Views: 924
21 Feb, 2020
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets