بارش کا قطرہ گِرا ہے آج پھر

Poet: ماہا سہیل By: ماہا سہیل, Lahore

بارش کا قطرہ گرا ہے آج پھر
یادوں کا پنّہ کھلا ہے آج پھر

لگتا ہے پھر آزمایہ گیا ہے مجھے
لگتا ہے پھر ذہن میں لایا گیا ہے مجھے

وہ دھول بھی ہٹی ہوگی ہولے ہولے
وہ رات بھی ڈھلی ہوگی ہولے ہولے

کچھ تو موسم بھی سہانہ ہوگا
کچھ تو انداز بھی دلفریب ہوگا

یوں تو نہیں نگاہِ خاص ہوں گے
کچھ تو لمہے دل کے قریب ہوں گے

سنو! بارش کا قطرہ گرا ہے آج پھر
سنو! یادوں کا پنٌہ کھلا ہے آج پھر

Rate it:
Views: 325
23 Sep, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL