آؤ اس دلکش جان وفا کی بات کریں
پھراسی ھستئ دلربا کی بات کریں
آزردہ ھے زودرنج ھے دل جس کےبغیر
آؤ اس دل آویز جان تمنا کی بات کریں
جس ھرجائی نے دی ھے آسودگی دل کو
آؤ آج اسکی داستان جفا کی بات کریں
صدائے دلسوزبےشک اپنا اثر رکھتی ھے
آؤ اس حبیب کے نقش پا کی بات کریں
انا کی مستی کو کچل کر دھر میں
آؤ پھر سے مھر و وفا کی بات کریں
آؤ وصل و فراق کے دھارے سے نکل آئیں
پھراز سر نو تکمیل پیمان وفاکی بات کریں
حسن دھوپ کی سختی تو بہت جھیل چکے
آؤ اب رحمت باراں کی دعا کی بات کریں