آؤ کچھ اہتمام کریں
Poet: UA By: UA, Lahoreپھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ اہتمام کریں
اس گلشن کو سجانے کا آؤ کچھ انتظام کریں
پھولوں کا موسم ہے بلبل گیت کیوں نہ گائے
بھنورا کیوں نہ اٹھلائے تتلی کیوں نہ اترائے
خوشیاں منانے کا کچھ نہ کچھ تو انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ اہتمام کریں
صبا کیوں نہ سرسرائے پتے کیں نہ شور مچائیں
پرندے کیوں نہ چہچہائیں گلوں پر کیوں نہ شباب آئے
ہر دل کو بہلانے کا کچھ نہ کچھ انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ انتظام کریں
بہار آئی ہے کیوں رت سنگھار کرے
ہر منظر کیوں نہ سنور جائے ہر چہرہ پربہار رہے
سوئے جذبوں کی بیداری کا کچھ انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ انتظام کریں
جو پھول مرجھا چکے ہیں ان کو پھر سے مہکائیں
اداس چہروں پر پھر سے مسکراہٹیں سجائیں
روٹھے ہوؤں کو منانے کا کوئی انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ انتظام کریں
More General Poetry






