پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ اہتمام کریں
اس گلشن کو سجانے کا آؤ کچھ انتظام کریں
پھولوں کا موسم ہے بلبل گیت کیوں نہ گائے
بھنورا کیوں نہ اٹھلائے تتلی کیوں نہ اترائے
خوشیاں منانے کا کچھ نہ کچھ تو انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ اہتمام کریں
صبا کیوں نہ سرسرائے پتے کیں نہ شور مچائیں
پرندے کیوں نہ چہچہائیں گلوں پر کیوں نہ شباب آئے
ہر دل کو بہلانے کا کچھ نہ کچھ انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ انتظام کریں
بہار آئی ہے کیوں رت سنگھار کرے
ہر منظر کیوں نہ سنور جائے ہر چہرہ پربہار رہے
سوئے جذبوں کی بیداری کا کچھ انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ انتظام کریں
جو پھول مرجھا چکے ہیں ان کو پھر سے مہکائیں
اداس چہروں پر پھر سے مسکراہٹیں سجائیں
روٹھے ہوؤں کو منانے کا کوئی انتظام کریں
پھولوں کا موسم آیا ہے آؤ کچھ انتظام کریں