آئو مل کر روئیں دل کے آزار کو
بارہا سے بہترھے روئیں ایکبار کو
آئو آہیں سسکیاں بھریں غم ہجر میں۔
اور کانوں کان خبر نہ ہو درودیوار کو۔
یاد ہیں وہ لمحے جو باہم بتائے تھے؟
ایک دوجے کے ساتھ کبھی پہلی بار کو
آہ نجانے کسطرح تو بھول گیا سب کچھ؟
پیار میں کیے عہد وفا قول و قرار کو ؟
یہ دل نہیں بھولا تمہیں یار کسی سورت۔
وہ تیری گلی کے چکر کاٹنا بار بار کو۔
دل کی بیقراری کا اب کیا کہوں تجھسے؟
ناداں تجھکو دیکھنا چاھتا ھے ایک بار کو۔
آہ یہ جدائی کے پل کاٹوں کس طرح؟
خدا غارت کرے اس کٹھن انتظار کو۔
اسد نا مرادی کے دن طویل اس قدر؟؟؟
بھاڑ میں جائے دنیا آگ لگے سنسار کو۔