آتش عشق میں بڑی دیر تک جلایا خود کو

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

آتش عشق میں بڑی دیر تک جلایا خود کو
پھر تیری یاد میں یوں بھٹکے کہ بھلایا خود کو

میرے غم سے تیرے چہرے کی چمک بڑھ جاتی ھے
تو جو ہنس دے گی یہی سوچ کر رولایا خود کو

بن تیرے لمحے جو عذابوں سے گزرتے ہیں اکثر
رات قاتل نہ بنے اسی سوچ میں جگایا خود کو

میری آنکھوں میں تیرے چہرے کا بسیرا ھے کب سے
یوں اپنے ہی عکس سے بڑی دیر تک ملایا خود کو

بدلی بدلی سی فضاؤں میں ھے ٹہری درد کی شدت
پھر اسی صحرا سے یوں گزرے کہ آزمایا خود کو

Rate it:
Views: 3118
13 Jun, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL