آج پھر آنکھوں میں تیری یاد کے آنسوؤں کا ڈیرہ ہے آج پھر تیری یاد نے دل کو بے طرح آ کے گھیرا ہے مجھے کیا خبر کب شام ڈھلتی کب چڑھتا سویرا ہے میری نظر میں تو بس ایک موسمِ ہجر آ کے ٹھہرا ہے