آج کا دن بھی گزر جانے دے

Poet: UA By: UA, Lahore

آج کا دن بھی گزر جانے دے
میری امید نکھر جانے دے

غبار حسرت بھی دھل جائے گا
دل میں طوفان اتر جانے دے

گرد آزردگی چھٹ جائے گی
ابھی کچھ اور بکھر جانے دے

کون کب کیسے یہاں آئے گا
سب بتائیں گے سنور جانے دے

کھول زنجیر پا ذرا عظمٰی
اور مجھ کو بھی ادھر جانے دے

Rate it:
Views: 506
11 Aug, 2009