آج کا سورج مایوسیاں سمیٹے ڈوب گیا

Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharif

آج کا سورج مایوسیاں سمیٹے ڈوب گیا
کل پھر کسی نئی امید پہ طلوع ہو گا

دل کسی کی یاد سے آباد تو ہے مگر
پھر اسی یاد سے پریشان ہو گا

ماضی بھول بھی جاؤں تو حال درد ہے
نہ جانے مستقبل کیا ہو گا

کیوں نہیں چھین لی جاتی یاد داشت مجھ سے
نہ یاد کچھ آئے گا نہ کرب ہو گا

آنکھوں نے خوابوں کو الوادع کر دیا
اب نیند تو آئے گی پر خواب نہ ہو گا
 

Rate it:
Views: 490
12 Jul, 2011